Contect: redbox0011@gmail.com
خشک آنکھوں میں برسات دے رہے ہیں
میرے مقدرمیں اندھیری رات دے رہے ہیں
گھر پہ میسر نہیں دو وقت کی روٹی بھی
یہ نئی نئی رسومات دے رہے ہیں
حبس دولت کی بڑھتی جا رہی ہے
لوگ رشتوں کو مات دے رہے ہیں
پھول مانگنے والوں کے ہاتھوں میں
سوکھے ہوئے پات دے رہے ہیں
گھر کو آگ لگی ہے او ر یہ لوگ
ہواؤں کو جذبات دے رہے ہیں
عثمان ظلم پہ خاموش رہ کر ہم
ظالموں کا ساتھ دے رہے ہیں
۔
No comments:
Post a Comment